نئی دہلی:23 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کانگریس کی طرف سے ایک میگزین کی رپورٹ کا حوالہ دے کر بی جے پی لیڈر بی ایس یديیورپا پر رشوت دینے کے لگائے گئے الزامات پر سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے جواب دیا ہے۔جیٹلی نے يیديیورپا پر لگائے گئے الزام کو کانگریس پارٹی اور اس لیڈرکی جعل سازی قرار دیا ہے۔جیٹلی نے فیس بک پر ایک وسیع پوسٹ ڈالی جس میں انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اس حکمراں حکومت کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کرتی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جھوٹے پروپیگنڈے کا استعمال سب سے پہلے گودھرا حادثہ کے وقت کیا گیا جب اسے ٹرین کے اندر سے لگی آگ بتایا گیا۔عشرت جہاں کے خلاف کی گئی کارروائی کو سیاسی آپریشن قرار دیا گیا،یہ مثال ہے کہ کس طرح آج بھی جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ وجے مالیا، اورنیرومودی کے معاملے اور رافیل کی گئی تشہیر آج کے وقت کے اہم مثالیں ہیں، میں ذاتی طور پر دکھی ہوں کہ جس میڈیا تنظیم نے بوفورس سے منسلک تفتیش کے دوران بہترین کام کیا تھا، آج رافیل کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کے کام میں لگ گئی ہے۔
جیٹلی نے مبینہ ڈائری پر یدی یورپا کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے ایک لیڈر کے گھر کی تلاشی لی گئی جس دوران ایک ڈائری ملی جس میں وہ تفصیلات میں نوٹ کرتے تھے۔ڈائری میں لکھا گیا ہے کہ کس طرح دوسرے لوگوں کے علاوہ کانگریس پارٹی کے ایک خاندان کے اراکین کو ادائیگی دی گئی۔کانگریس کے ایک اورلیڈر کے گھر پر ہوئی تلاشی میں بہت سے انکشافات ہوئے۔میڈیا رپورٹ میں اشارے ملے ہیں کہ کس طرح ان کے لین دین سے متعلق غیر رسمی اکاؤنٹ کا انکشاف ہوا۔انہوں نے مزید کہاکہ سی بی ڈی ٹی کے مطابق کانگریس لیڈر کی طرف سے فراہم کردہ لوج شیٹ میں دعوی کیا گیا کہ وہ یدی یورپا کی ڈائری ہے۔ سی بی ڈی ٹی کے بیان کے مطابق افسران معاملے کی تہہ تک گئے۔یدی یورپا نے تحریر اور دستخط کے فراہم کر دئے، لیکن کانگریس لیڈر دستاویزات سے دوری برتنے لگے۔انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ صفحات اصلی دستاویزات کے تھے۔
ایک ماہانہ میگزین میں شائع رپورٹ کے مطابق، انکم ٹیکس کے پاس کرناٹک کے سابق وزیر اعلی یدی یورپا کی ڈائری ہے جس بی جے پی کے اعلی قیادت، مرکزی کمیٹی، ججوں اور وکلاء کو دیے گئے 1800 کروڑ روپے کی تفصیل ہے۔ایسا دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ پیسے یدی یورپا کو وزیر اعلی بنانے میں مدد کرنے والے لیڈروں کو دیے گئے جن میں بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، ارون جیٹلی، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، مرکزی وزیر نتن گڈکری کا نام شامل ہے۔